32أَم تَأمُرُهُم أَحلامُهُم بِهٰذا ۚ أَم هُم قَومٌ طاغونَ کیا اِن کی عقلیں اِنہیں ایسی ہی باتیں کرنے کے لیے کہتی ہیں؟ یا در حقیقت یہ عناد میں حد سے گزرے ہوئے لوگ ہیں؟