(اے رسول) کہہ دیجیے! (یہ معاملہ میرے ہاتھ میں نہیں ہے) میں تو خود اپنے نفع و نقصان کا مالک نہیں ہوں۔ مگر جو اللہ چاہے (وہی ہوتا ہے) ہر امت (قوم) کیلئے (مہلت کی) ایک مدت ہوتی ہے جب وہ مدت پوری ہو جاتی ہے (اور مقررہ وقت آجاتا ہے) تو پھر ایک گھڑی کی بھی نہ تاخیر ہو سکتی ہے اور نہ تقدیم۔